زیبا بشارت
User profile picture

NA-122

Punjab,لاہور

  • Total Votes:
  • Male Votes:
  • Female Votes:
Candidate Details

اعظم گیریژن سکول لاہور کینٹ لاہور سے میٹرک کرنے والی اس لڑکی نے لاہور بورڈ میں تیسری پوزیشن حاصل کر لی تھی۔ لاہور کالج ویمن یونیورسٹی سے پری میڈیکل میں ایف ایس سی کرتے ہوئے وہ ایک مرتبہ پھر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے وکٹری اسٹینڈ پر تیسری پوزیشن پر کھڑی تھی۔ ڈاکٹر بن کر انسانیت کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھنے والی لڑکی نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں میرٹ پر داخلہ ہونے کے باوجود فاطمہ جناح میڈیکل کالج کا انتخاب محض اس لئے کیا کہ وہ مخلوط نظام تعلیم کو پسند نہیں کرتی تھی۔ MB,BS فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی ڈاکٹر صاحبہ کو لندن سے MRCOG کے لئے سکالرشپ آفر ہوئی لیکن پاکستانیت سے سرشار اس مسیحا نے گائنی میں اسپیشلائزیشن کرنے کے لئے DGO میں داخلہ لے لیا۔ اس مرتبہ قوم کی اس بیٹی نے پنجاب بھر میں اول پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل حاصل کیا۔ ڈاکٹر زیبا کا passion ان کا پروفیشن بن چکا تھا لیکن وہ خالد مسجد کیولری گراوؑنڈ کی ڈسپنسری میں آنے والی مریضوں کا فی سبیل اللہ معائنہ کرتیں۔ بعد ازاں اپنے گھر واقع کیولری گراؤنڈ میں ہی خدمت خلق کا سلسلہ جاری رکھا۔ اسی گھر کی تعمیرِنو کے دوران ڈاکٹر صاحبہ نے بیسمنٹ میں اپنا کلینک بنایا جو بعدازاں ایک ایسے مرکزے کی صورت اختیار کر گیا جِسے سراپا سعادت ہی سمجھنا سعادت ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ کے ذوق مطالعہ نے ان کو کتابوں نصابوں سے یوں جوڑے رکھا کہ مطالعہ ان کی عادتِ ثانیہ بن گیا۔ مشاہدے کی قوت کا زیریں فن رکھنے والی ڈاکٹر زیبا وقار نے سید ابوالاعلی مودودی علیہ الرحمہ کی معرکتہ الآراء تفسیر تفہیم القرآن کا مطالعہ شروع کیا تو جیسے ان کی سعید روح میں انقلاب برپا کر دیا۔ ان کا مقصدِ حیات جسم کی مسیحائی سے روح کی مسیحائی کی طرف مڑ گیا۔ انہوں نے طب کی پریکٹس چھوڑ کر اپنے گھر کے کلینک کو ہی قرآن کلاسز کا مرکز و محور بنا دیا۔ ڈاکٹر اسرار احمد علیہ الرحمہ اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ڈاکٹر زیبار وقار نے دعوت بالقرآن کو حرزِ جاں بنانے کا جو فیصلہ کیا تھا، اللہ رب العزت نے اس میں بڑی برکت دی۔ الحمدللہ آپ اب تک پینسٹھ سے زائد مرتبہ دورہ تفسیر القرآن مکمل کروا چکی ہیں جس سے مستفیض ہونے والی لڑکیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ ڈیفنس اور اس سے ملحقہ آبادیوں میں آپ کی تربیت یافتہ خواتین آج قرآن کی دعوت پر پوری دلجمعی سے کام کر رہی ہیں۔ آپ نے خواتین و طالبات کیلئے بیدیاں روڈ پر وسیع و عریض النساء اسلامک انسٹیٹیوٹ و قرآن ہاؤس قائم کیا ہے جہاں ہر سال سینکڑوں طالبات بطور معلمہ ایک سالہ کورس مکمل کرتی ہیں۔ قرآن ہاوؑس میں طالبات سے قیام و طعام، تدریس اور کتابوں کا کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا۔ علاوہ ازیں جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے اندرون و بیرون ملک لاکھوں مرد و خواتین آنلائن کورسز اور دروس سے فہم اسلام و قرآن سے مستفید ہو رہے ہیں۔ آپ کے وڈیو دروس کئی ٹی وی چینلز پر بھی نشر ہوتے ہیں جو عوام و خواص میں یکساں مقبول ہیں۔ النساء اسلامک انسٹیٹیوٹ و قرآن ہاؤس پورے ملک میں طالبات کیلئے ایک ایسا منفرد ادارہ ہے جہاں پر جدید طرز پر قرآن و سنت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ خوبصورت اور پرپز بلڈ عمارت میں پورے ملک سے آنے والی طالبات شہزادیوں کی طرح رہتے ہوئے قرآن کے نور سے اپنے دلوں کو منور کر رہی ہیں۔ معلمات کی ایک کثیر تعداد کے ہمراہ ڈاکٹر زیبا خود بھی ان بچیوں کو تفسیر القرآن و حدیث اور سیرت نبوی پڑھاتی ہیں۔ احباب، معلمات اور شاگرد بچیوں کی آراء کی روشنی میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں اپنا روشن کردار ادا کرنے کے لئے ڈاکٹر صاحبہ حلقہ 122 سے قومی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس وطن عزیز میں کرپشن سے پاک معاشرے کے لئے وہ اپنا کردار ادا کرنے کی خواہاں ہیں۔ ان کی دعوت سے وابستہ طالبات، خواتین اور ان کے اہلخانہ پرعزم ہیں کہ جیت کر ڈاکٹر صاحبہ اپنے حلقہ اثر میں دعوت بالقرآن کو مزید موثر اور وسیع تر کریں گی۔ عوام کے مسائل کے حل کے لئے متعلقہ محکمہ جات کو متحرک کریں گی۔ سرکاری ملازمین کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو عوام کا حقیقی خادم بنائیں گی۔ ایوان میں قانون سازی کرتے ہوئے نظریہ پاکستان کی حقیقی روح کے مطابق کارکردگی سرانجام دیں گی۔ خواتین اور بچوں پر ہونے والے ظلم کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گی۔ یتامیٰ اور بیروزگاروں کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔ الخدمت کے پراجیکٹس آغوش، مائیکرو فنانس، صاف پانی، ڈائگناسٹک لیب، بلڈ بنک، کفالت یتامیٰ، اسکولز اور مدارس کے لئے مزید کام کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر صاحبہ کا عزم ہے کہ 8 فروری کو اسمبلی ایوان پہنچ کر اپنی تمام صلاحیتوں کو ظلم و جبر اور ناانصافی کے اس نظام کو بدلنے کے لئے استعمال کریں گی اور اس ملک کو اسلامی و خوشخال پاکستان بنانے کے لئے معیشت کو سودی نظام سے پاک کرنے کی بھرپور، مؤثر اور عملی کوشش کریں گی۔ ان شاءاللہ ایک قابل ترین ڈاکٹر اور مفسرۃ قرآن اپنی تمام تر خداداد صلاحیتوں کی بدولت اس ملک کے نظام کو قرآن و سنت کے تابع بنانے کیلئے اسمبلی کے ایوان میں آپ کی توانا آواز بنیں گی۔ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے اور ملک میں عادلانہ نظام کے قیام کیلئے وہ اپنی ٹیم سمیت حلقہ میں موجود ہیں اور ان کے کارکن گھر گھر در در رابطہ کر کے عوام سے ووٹ کی اپیل کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ خود بھی ڈور ٹو ڈور جا کر ووٙٹرز سے مل رہی ہیں۔ ممکن آپ تک ان کی رسائی ہو جائے یا اتنے بڑے حلقہ میں وقت کی کمی کے پیش نظر براہ راست رابطہ نہ ہو سکے۔ آپ نے دونوں صورتوں میں ڈاکٹر صاحبہ کے انتخابی نشان ترازو کو یاد رکھنا ہے اور ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے ترازو کے نشان پر مہر لگانی ہے۔ یقیناً ایک جدید تعلیم یافتہ مفسرہ قرآن ڈاکٹر خاتون جو مستقبل قریب میں انگریزی زبان میں بھی قرآن کی مکمل تفسیر ریکارڈ کرانے کا عزم بالجزم رکھتی ہیں، اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں آپ کی نمائندگی کی حقیقی حقدار ہے۔

About Halqa
اعظم گیریژن سکول لاہور کینٹ لاہور سے میٹرک کرنے والی اس لڑکی نے لاہور بورڈ میں تیسری پوزیشن حاصل کر لی تھی۔ لاہور کالج ویمن یونیورسٹی سے پری میڈیکل میں ایف ایس سی کرتے ہوئے وہ ایک مرتبہ پھر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے وکٹری اسٹینڈ پر تیسری پوزیشن پر کھڑی تھی۔ ڈاکٹر بن کر انسانیت کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھنے والی لڑکی نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں میرٹ پر داخلہ ہونے کے باوجود فاطمہ جناح میڈیکل کالج کا انتخاب محض اس لئے کیا کہ وہ مخلوط نظام تعلیم کو پسند نہیں کرتی تھی۔ MB,BS فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی ڈاکٹر صاحبہ کو لندن سے MRCOG کے لئے سکالرشپ آفر ہوئی لیکن پاکستانیت سے سرشار اس مسیحا نے گائنی میں اسپیشلائزیشن کرنے کے لئے DGO میں داخلہ لے لیا۔ اس مرتبہ قوم کی اس بیٹی نے پنجاب بھر میں اول پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل حاصل کیا۔ ڈاکٹر زیبا کا passion ان کا پروفیشن بن چکا تھا لیکن وہ خالد مسجد کیولری گراوؑنڈ کی ڈسپنسری میں آنے والی مریضوں کا فی سبیل اللہ معائنہ کرتیں۔ بعد ازاں اپنے گھر واقع کیولری گراؤنڈ میں ہی خدمت خلق کا سلسلہ جاری رکھا۔ اسی گھر کی تعمیرِنو کے دوران ڈاکٹر صاحبہ نے بیسمنٹ میں اپنا کلینک بنایا جو بعدازاں ایک ایسے مرکزے کی صورت اختیار کر گیا جِسے سراپا سعادت ہی سمجھنا سعادت ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ کے ذوق مطالعہ نے ان کو کتابوں نصابوں سے یوں جوڑے رکھا کہ مطالعہ ان کی عادتِ ثانیہ بن گیا۔ مشاہدے کی قوت کا زیریں فن رکھنے والی ڈاکٹر زیبا وقار نے سید ابوالاعلی مودودی علیہ الرحمہ کی معرکتہ الآراء تفسیر تفہیم القرآن کا مطالعہ شروع کیا تو جیسے ان کی سعید روح میں انقلاب برپا کر دیا۔ ان کا مقصدِ حیات جسم کی مسیحائی سے روح کی مسیحائی کی طرف مڑ گیا۔ انہوں نے طب کی پریکٹس چھوڑ کر اپنے گھر کے کلینک کو ہی قرآن کلاسز کا مرکز و محور بنا دیا۔ ڈاکٹر اسرار احمد علیہ الرحمہ اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ڈاکٹر زیبار وقار نے دعوت بالقرآن کو حرزِ جاں بنانے کا جو فیصلہ کیا تھا، اللہ رب العزت نے اس میں بڑی برکت دی۔ الحمدللہ آپ اب تک پینسٹھ سے زائد مرتبہ دورہ تفسیر القرآن مکمل کروا چکی ہیں جس سے مستفیض ہونے والی لڑکیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ ڈیفنس اور اس سے ملحقہ آبادیوں میں آپ کی تربیت یافتہ خواتین آج قرآن کی دعوت پر پوری دلجمعی سے کام کر رہی ہیں۔ آپ نے خواتین و طالبات کیلئے بیدیاں روڈ پر وسیع و عریض النساء اسلامک انسٹیٹیوٹ و قرآن ہاؤس قائم کیا ہے جہاں ہر سال سینکڑوں طالبات بطور معلمہ ایک سالہ کورس مکمل کرتی ہیں۔ قرآن ہاوؑس میں طالبات سے قیام و طعام، تدریس اور کتابوں کا کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا۔ علاوہ ازیں جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے اندرون و بیرون ملک لاکھوں مرد و خواتین آنلائن کورسز اور دروس سے فہم اسلام و قرآن سے مستفید ہو رہے ہیں۔ آپ کے وڈیو دروس کئی ٹی وی چینلز پر بھی نشر ہوتے ہیں جو عوام و خواص میں یکساں مقبول ہیں۔ النساء اسلامک انسٹیٹیوٹ و قرآن ہاؤس پورے ملک میں طالبات کیلئے ایک ایسا منفرد ادارہ ہے جہاں پر جدید طرز پر قرآن و سنت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ خوبصورت اور پرپز بلڈ عمارت میں پورے ملک سے آنے والی طالبات شہزادیوں کی طرح رہتے ہوئے قرآن کے نور سے اپنے دلوں کو منور کر رہی ہیں۔ معلمات کی ایک کثیر تعداد کے ہمراہ ڈاکٹر زیبا خود بھی ان بچیوں کو تفسیر القرآن و حدیث اور سیرت نبوی پڑھاتی ہیں۔ احباب، معلمات اور شاگرد بچیوں کی آراء کی روشنی میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں اپنا روشن کردار ادا کرنے کے لئے ڈاکٹر صاحبہ حلقہ 122 سے قومی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس وطن عزیز میں کرپشن سے پاک معاشرے کے لئے وہ اپنا کردار ادا کرنے کی خواہاں ہیں۔ ان کی دعوت سے وابستہ طالبات، خواتین اور ان کے اہلخانہ پرعزم ہیں کہ جیت کر ڈاکٹر صاحبہ اپنے حلقہ اثر میں دعوت بالقرآن کو مزید موثر اور وسیع تر کریں گی۔ عوام کے مسائل کے حل کے لئے متعلقہ محکمہ جات کو متحرک کریں گی۔ سرکاری ملازمین کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو عوام کا حقیقی خادم بنائیں گی۔ ایوان میں قانون سازی کرتے ہوئے نظریہ پاکستان کی حقیقی روح کے مطابق کارکردگی سرانجام دیں گی۔ خواتین اور بچوں پر ہونے والے ظلم کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گی۔ یتامیٰ اور بیروزگاروں کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔ الخدمت کے پراجیکٹس آغوش، مائیکرو فنانس، صاف پانی، ڈائگناسٹک لیب، بلڈ بنک، کفالت یتامیٰ، اسکولز اور مدارس کے لئے مزید کام کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر صاحبہ کا عزم ہے کہ 8 فروری کو اسمبلی ایوان پہنچ کر اپنی تمام صلاحیتوں کو ظلم و جبر اور ناانصافی کے اس نظام کو بدلنے کے لئے استعمال کریں گی اور اس ملک کو اسلامی و خوشخال پاکستان بنانے کے لئے معیشت کو سودی نظام سے پاک کرنے کی بھرپور، مؤثر اور عملی کوشش کریں گی۔ ان شاءاللہ ایک قابل ترین ڈاکٹر اور مفسرۃ قرآن اپنی تمام تر خداداد صلاحیتوں کی بدولت اس ملک کے نظام کو قرآن و سنت کے تابع بنانے کیلئے اسمبلی کے ایوان میں آپ کی توانا آواز بنیں گی۔ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے اور ملک میں عادلانہ نظام کے قیام کیلئے وہ اپنی ٹیم سمیت حلقہ میں موجود ہیں اور ان کے کارکن گھر گھر در در رابطہ کر کے عوام سے ووٹ کی اپیل کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ خود بھی ڈور ٹو ڈور جا کر ووٙٹرز سے مل رہی ہیں۔ ممکن آپ تک ان کی رسائی ہو جائے یا اتنے بڑے حلقہ میں وقت کی کمی کے پیش نظر براہ راست رابطہ نہ ہو سکے۔ آپ نے دونوں صورتوں میں ڈاکٹر صاحبہ کے انتخابی نشان ترازو کو یاد رکھنا ہے اور ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے ترازو کے نشان پر مہر لگانی ہے۔ یقیناً ایک جدید تعلیم یافتہ مفسرہ قرآن ڈاکٹر خاتون جو مستقبل قریب میں انگریزی زبان میں بھی قرآن کی مکمل تفسیر ریکارڈ کرانے کا عزم بالجزم رکھتی ہیں، اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں آپ کی نمائندگی کی حقیقی حقدار ہے۔